گوادر:1.2 ملین گیلن ڈی سیلنیٹیشن پلانٹ کامنصوبہ مکمل

گوادر کے رہائشیوں کو صاف پانی کی فراہمی کے لیے 1.2 ملین گیلن کاڈی سیلنیٹیشن پلانٹ طے شدہ شیڈول کے مطابق مکمل ہو گیا ۔ وزیر اعظم شہباز شریف اپنے ممکنہ دورہ گوادر کے دوران اس کا باقاعدہ افتتاح کریں گے ۔

گوادر پورٹ اتھارٹی کے پراجیکٹ ڈائریکٹر دائود بلوچ نے بتایا کہ پانی کو صاف کرنے کا پلانٹ چین کی مالی معاونت سے 2ارب روپے کی گرانٹ سے مکمل کیا گیا ہے جس کے لئے گوادر پورٹ اتھارٹی ، نیشنل انجینئرنگ سروسز پاکستان اور چائنا ہاربر انجینئرنگ کمپنی نے اپنا تعاون پیش کیا ۔انہوں نے بتایا کہ سول، مکینیکل اور الیکٹریکل کام کی تکمیل کے ساتھ ساتھ، 1.2 ایم جی ڈی ڈی سیلینیشن واٹر پلانٹ کا سینٹرل روم اب تیار ہے اور فنکشنل ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ تقریبا پلانٹ کو چلانے کے لئے 90 فیصد افرادی قوت کو گوادر اور بلوچستان کی مقامی آبادی سے لیا گیا ہے ۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ڈی سیلنیٹیشن واٹر پلانٹ کو پوری صلاحیت کے ساتھ فعال رکھنے کے لیے تمام متعلقہ آلات اور آلات مناسب طریقے سے نصب کیے گئے ہیں۔ 1.2 ایم جی ڈی ڈی سیلینیشن پلانٹ کی تعمیر کے ساتھ ساتھ پلانٹ کی جگہ سے گوادر شہر کے مین واٹر سپلائی نیٹ ورک تک تقریباً 1 کلو میٹر طویل واٹر سپلائی لائن بھی بچھائی گئی ہے۔تقریباً ایک ایکڑ رقبے پر پھیلے ہوئے 1.2 ایم جی ڈی واٹر ڈی سیلنیٹیشن پلانٹ کی تکمیل گوادر کے غریب لوگوں کے لیے چین کی حمایت کی عکاسی کرتی ہے جو گزشتہ کئی سالوں سے صاف پانی کے لیے شدید ترس رہے ہیں۔آبی ذخائر کے ذریعے گوادر کے لوگوں کو پینے کے پانی کی فراہمی کے علاوہ 1.2 ایم جی ڈی واٹر ڈی سیلنیٹیشن پلانٹ منصوبہ صاف پانی کا ایک اور ذریعہ ہوگا جو گوادر شہر اور گوادر بندرگاہ کی پانی کی طلب کو پورا کرنے میں مدد دے گا۔گزشتہ ماہ گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے شادی کور اور سواد ڈیموں سے 158 کلومیٹر طویل پائپ لائن بھی مکمل کی۔ جی ڈی اے نے شہر کے ہر گھر کو پینے کے پانی تک رسائی کو یقینی بنانے کے لیے ایک نئی 141 کلومیٹر پانی کی تقسیم کی پائپ لائن بھی نصب کی ہے۔ جی ڈی اے نے گوادر شہر کے مختلف حصوں میں 10 ملین گیلن پانی جمع کرنے کی گنجائش کے ساتھ چار زیر زمین اسٹوریج ٹینک بنائے ہیں۔